بیٹی کا خیال رکھو
urdu short stories for childrens |
ایک دن راجو اور مینا کو ان کی امی مرکز صحت لے کر گئیں۔
وہ بیمار تھے لیکن ڈاکٹر نے کہا کہ اب وہ دونوں بالکل ٹھیک ہیں اور سکول جا جاسکتے سکتے ہیں
urdu short stories for childrens |
جب وہ مرکز صحت سے باہر آئے تو مینا اور راجو نے ایک گھوڑا گاڑی کو آتے ہوئے دیکھا۔ سرکس کرنے والا ایک خاندان میلے میں اپنے کرتب دکھانے جارہا تھا۔
urdu short stories for childrens |
گھوڑا گاڑی میں پیچھے تین بچے بیٹھے تھے ان میں سے چھوٹا لڑکا اور لڑکی بہت بیمار لگ رہے تھے۔
مینا اور راجو نے دیکھا کہ لڑکے کو اس کا باپ ڈاکٹر کے پاس لا رہا تھا۔ انہوں نے بڑے لڑکے کمال سے پوچھا کہ کیا ہوا ہے؟ اس نے بتایا کہ چھوٹے بھائی پاشا کو بخار ہے۔
ان کی بہن سبینا بھی بخار میں تب تپ رہی تھی۔ لیکن بچوں کا چا جو گھوڑا گاڑی چلا رہا تھا نے کہا ، کہ سبینا کوڈاکٹر کے پاس لے جانے کی کوئی ضرورت نہیں لڑکیوں کو علاج کی ضرورت نہیں ہوتی۔ صرف چائے پی کر وہ ٹھیک ہو سکتی ہیں۔
اسی دن مینا اور را جواپنے والدین کے ساتھ میلہ دیکھنے گئے۔ وہ بہت خوبصورت منظر تھا۔
سب سے پہلے وہ بڑے سے جھولے میں بیٹھے۔
جھولے میں بیٹھ کر اوپر سے مینا اور راجو نے اپنا سکول دیکھا۔ ان کو بہت مزا آ رہا تھا لیکن مینا اونچائی سے تھوڑا سا ڈر رہی تھی۔
پھر انہوں نے کرتب دیکھے ۔ کمال اپنے ابو کے کندھوں پر کھڑا تھا اور کرتب دکھا رہا تھا۔
اسی دوران مینا کا طوطا مٹھو سپیرے کا تما شاد یکھنے کے لیے اڑا مٹھو نے بھی سانپ کے ساتھ بین کی آواز پر رقص کیا۔
جب مینا مٹو کو ڈھونڈنے لگی تو اس نے دیکھا کہ پیر اونچی آواز میں بات کر رہا تھا۔ شخص کمال کا چا تھا جس کو مینا نے صبح دیکھا تھا۔ سپیراسینا کو کہ رہاتھا کہ وہ بھی کرتب کرے جبکہ اس کا بیمار بھائی پاشا آرام کر رہا تھا۔وہ سمجھ رہا تھا کہ سینا بیان نہیں ہے۔
مینا کے پاس سے گزرتے ہوئے سبینا تقریباً گرنے والی تھی۔ وہ بہت زیادہ بیمار لگ رہی تھی۔ مینا بہت پریشان تھی لیکن وہ کیا کر سکتی تھی ؟
اس بیمارلڑکی کو اس کے چانے کھینچی ہوئی رسی پر چڑھایا۔ اس کرتب کو دیکھنے کیلئے لوگ جمع ہو گئے۔
سینا نے رہی پر آہستہ سے چلنا شروع کیا۔ وہ بیمار اور تھکی ہوئی لگ رہی تھی ۔ جمع ہونے والے لوگ بہت خاموش تھے۔
اچانک لڑکی نے اپنا توازن کھو دیا اور ایک شیخ کے ساتھ وہ زمین پر آگری۔
ہر آدمی خوف زدہ ہو گیا۔ بیچاری لڑکی زمین پر ساکت حالت میں پڑی تھی۔ اس کی ماں خوفزدہ ہوگئی اور باپ نے اس کو گود میں اٹھا لیا لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ انہیں کیا کرنا ہے۔
مینا چلائی کہ جلدی سے ڈاکٹر کے پاس چلو! وہ جانتی تھی کہ ڈاکٹر جلد ہی دوسرے گاؤں روانہ ہو جائے گی۔ سبینا کے والدین کے ساتھ وہ گھوڑا گاڑی کی طرف بھاگی۔
سیکیسی سواری تھی! اونچے نیچے راستوں پر گھوڑا دوڑ رہا تھا اور اس پر سوار لوگ اوپر نیچے ہو رہے تھے۔
مینا نے مٹھو کو پہلے ہی ڈاکٹر کو بتانے کے لئے بھیج دیا تھا۔ یہ اچھا ثابت ہوا کیونکہ ڈاکٹر مرکز صحت سے جانے ہی والی تھی۔
urdu short stories for childrens |
ڈاکٹر نے سینا کے پی پر پٹی باندھی۔ ڈاکٹرنے کہا کہ سبینا خوش قسمت تھی کہ صرف موچ ہی آئی تھی۔ لیکن بخار کی وجہ سے سبینا کو آرام کرنے کی ضرورت تھی۔ سبینا کے والدین کو احساس ہوا کہ انہیں اپنی بیٹی کو پہلے ہی علاج کے لیے لانا چاہیے تھا۔
urdu short stories for childrens |
ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ لڑکے اور لڑکیوں کیلئے ضروری ہے کہ دونوں کا علاج کرایا جائے۔
سبینا اور پاشا صحت یاب ہونے کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ مینا کے سکول آئے۔ انہوں نے بچوں کے لیے خصوصی کرتب کا مظاہرہ کیا اور سکول کے بچوں کو بھی کچھ کر تب سکھائے۔ سبینا کے والدین نے اپنے بچوں کو بھی سکول بھجوانے کا فیصلہ کیا۔
New Urdu short story with imeges
مینا اور سبینا لکڑی۔ ڑی کے ایک تختے پر کھڑے ہوئے اور خوشی سے ایک دوسرے کو گلے لگایا۔ ان - ے کو گلے لگایا۔ ان کے گرد مٹھواڑتے ہوئے کہہ رہا تھا بیٹی کا خیال رکھو!“ ”بیٹی کا خیال رکھو!“
0 Comments