جو شخص لوگوں سے احسان اور نیکی کرتا ہے، اس کی سب لوگ تعریف و تکریم کرتے ہیں۔
جو شخص رائے اور تدبیر سے کام کرتا ہے، وہ بے شمار فوائد حاصل کرتا ہے۔
جو شخص صبر اختیار کرتا ہے اس کی محنت اور مصیبت سہل اور آسان ہو جاتی ہے۔
جو شخص زیادہ ہنستا ہے اس کا دل مردہ ہو جاتا ہے اور جو اپنے غصے کو نہیں روکتا وہ جلد ہلاک ہو جاتا ہے۔
جو شخص تدبیر اور ہوشیاری سے کام نہیں کرتا، اس کے ارادے ست اور بودے ہو جاتے ہیں۔
جو شخص اپنی قدر نہیں سمجھتا، وہ اپنی حالت سے بڑھ کر کام کرتا اور پھر تکلیف اٹھاتا ونخص اور جو شخص اللہ تعالیٰ پر یقین رکھتا ہے، وہ لوگوں کے ساتھ احسان اور نیکوئی سے پیش آتا ہے۔
جو شخص اپنی زبان کو قابو میں رکھتا ہے، وہ منہ سے عمدہ بات نکالتا ہے۔
جو شخص قناعت کو اپنا شعار بنا لیتا ہے، اس کے دل سے لالچ اور حرص کم ہو جاتی شخص دنیا کی رغبت نہیں چھوڑتا اسے جنت سے کوئی حصہ نہیں ملے گا۔
جو شخص زمانے کو کوستا ہے اس کے عتاب کی کوئی انتہا نہیں رہتی ۔
جو شخص غفلت اور ستی کرتا اور کام کرنے سے جی چراتا ہے اس کی زندگی بے مزہ اور خراب ہو جاتی ہے۔
جس شخص کو تیرے نقصان سے نفع ہو سکتا ہو وہ ہمیشہ تجھ سے دل میں برائی رکھے گا۔
ا جو شخص کسی چیز کا مشتاق ہوتا ہے، وہ اس کی طلب میں بے قرار دن اور راتیں کا تا ہے۔
جو شخص کسی بے وقوف کو ملامت کرتا ہے وہ اپنے آپ کو گالی گلوچ کا مستحق بناتا ہے۔
جو شخص تجھ سے میل جول رکھتا ہے گو وہ تنگ دست ہو مگر ایسے شخص سے کہیں بہتر وہ تنگدست ہو ہے جو مال دار ہو اور تجھ سے کنارہ کشی کرتا ہو۔
جو شخص جھوٹ سے پر ہیز کرتا ہے اس کے اقوال کچے اور صحیح ہوتے ہیں ۔
جس شخص کو عفت (پاک دامن رہنا ) اور قناعت (صبر وشکر ) کا تحفہ ملا ہے عزت و آبرو اس کا ساتھ کرتی ہے۔
جو شخص اللہ تعالیٰ کی معرفت میں اپنی رائے اور قیاس پر اعتماد کرتا ہے وہ گمراہ ہو جاتا ہے۔
جو شخص خیرات اور نیکیوں کے کرنے میں کوتاہی کرتا ہے وہ خسارہ اور ندامت اٹھاتا جو شخص حکیموں اور عقل مندوں کے اقوال تلاش کرتا ہے اور ان کے مطلب کو پاتا ہے تو وہ ان کے صحیح مطلب معلوم کرنے سے نفع اٹھاتا ہے۔
جو شخص کسی چیز کا تجربہ کر لیتا ہے وہ اس کی نسبت خوب ہوشیار ہو جاتا ہے۔
جو شخص مشورہ پوچھنے والے کے ساتھ دھوکا کرتا ہے اس سے رائے اور تدبیر کا مادہ مسلوب ہو جاتا ہے۔
جو شخص دنیاوی مال و متاع پر مغرور ہو جاتا ہے اس کا سرمایہ بس یہی ہے کہ وہ فضول امیدوں کے خیال پکا تا ر ہے۔
جس شخص کی نفسانی خواہشات زیادہ ہوتی جاتی ہیں۔
اس کی تکالیف بھی بڑھتی جاتی ہیں۔
جو شخص لوگوں کے ساتھ احسان کرتا ہے وہ لوگوں سے تعریف کا خلعت پاتا ہے اور جولوگوں کے ساتھ برائی کرتا ہے وہ اپنے کیے کا برا پھل پاتا ہے۔
جس شخص کی فکر اور رائے کمزور ہوتی ہے وہ اکثر دھوکا کھا جاتا ہے۔
جو شخص آخرت کے آنے کا یقین رکھتا ہے وہ ہر طرح کی خیر و خوبی حاصل کرنے کی سعی میں لگا رہتا ہے۔
جو شخص عزت و تعظیم کرنے سے سیدھا نہ ہو وہ ذلیل و خوار کرنے سے سیدھا اور ٹھیک ہو جاتا ہے۔
جو شخص لوگوں پر زیادہ حسد کرتا ہے، وہ غم میں مبتلا رہتا ہے۔
جو شخص اپنے ہر ایک کام کو پسند کرتا ہے اس کی عقل میں نقصان آ جاتا ہے۔
جو شخص اپنی زبان کو درست رکھتا ہے وہ اپنی عقل کو قوت پہنچا تا ہے۔
جو شخص زیادہ نہیں بولتا اس سے گناہ بہت کم صادر ہوتے ہیں۔
جو شخص اپنے غضب اور غصے کی اطاعت کرتا ہے، وہ بہت جلد نقصان کو پہنچ جاتا ہے۔
جو آخرت میں ہمیشہ باقی رہنے والی نعمتوں کا یقین رکھتا ہے وہ دنیا کی فانی چیزوں کی خواہش نہیں رکھتا۔
جو شخص اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور سے ضرورت اور حاجت براری چاہتا ہے وہ بدبختی میں پڑتا ہے اور طرح طرح کی کلفتوں اور تکالیف میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
جس شخص کو دین کی نعمت مل جاتی ہے ، اسے دنیا اور آخرت کی بھلائی نصیب ہو جاتی ہے۔
جو شخص تکبر اور بڑائی کو اپناتا ہے، اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ ذلیل و حقیر لکھ دیا جاتا ہے۔
جو شخص کسی مصیبت کی شکایت کرتا ہے جو اس پر نازل ہوتی ہے تو گویا وہ اپنے پروردگار کی شکایت کرتا ہے۔
0 Comments