سب سے اچھا وہ شخص ہے جس کا ایمان خالص اور یقین صادق ہو۔
حکمت کی بات جہاں کہیں ہو اسے لے لے کیونکہ حکمت کی بات گویا ایمان دار لوگوں کی گمشدہ چیز ہے جسے وہ جہاں دیکھتے ہیں، لے لیتے ہیں۔
بد اصلوں کی دولت وسلطنت ظلم و فساد پر مبنی ہوتی ہے۔
فضول اور بے موقع کلام کرنے کی عادت چھوڑ دے کیونکہ زبان سے بہت سے ایسے فضول کلے نکل جاتے ہیں جو اللہ تعالی کی کئی نعمتوں کو دور کر دیتے ہیں۔ کریم نفس کی خصلتیں نیک ہوتی ہیں۔
وہ لوگوں کو اپنی نعمتوں سے فائدہ پہنچاتا ہے اور رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرتا ہے۔
جو لوگ خود عیب دار ہوتے ہیں وہ لوگوں کے عیب ظاہر کرنا پسند کرتے ہیں تا کہ ان کے اپنے عیبوں کی نسبت عذر کرنے میں گنجائش ہو۔
عورت کی پاک دامنی اس کے شوہر کی خوشی کا موجب اور اس کے حسن کے باقی رہنے کا باعث ہے۔
خالص ایمان باللہ اور لوگوں سے نیکی و احسان کرنا قیامت کے دن کیلئے بہترین نفع بخش سرمایہ ہیں ۔
آخرت کی درستی حسن عمل سے اور عبادت کی درستی تو کل سے ہے۔
سب سے بڑا دشمن وہ شخص ہے جو نہایت دور اندیش ہو اور کمال اخفا کے ساتھ داد
اور فریب کرے۔
سب سے برا وہ شخص ہے کہ اس کے شر کے مارے لوگ اس سے پر ہیز کریں۔
سب سے برا دغا باز بھائی وہ شخص ہے جو تجھے دنیا کے سمیٹنے کی طرف بلائے اور آخرت سے غافل کرے۔
سب سے برا ساتھی وہ ہے جو جلدی بدل جائے اور سب سے برا ہمجولی وہ ہے جو متلون مزاج ہو اور ادھر اُدھر پلٹے کھائے۔
0 Comments