غزل
تیرے نام وفا جو لکھی تھی
وفا وہ ہم پہ مسکرانے لگی ہے
.تیرے نام جفا کو لکھی تھی
جفا وہ ستانے لگی ہے
نہ نیند آۓ نہ قرار آۓ
تیری یاد آنے لگی ہے
چلے آؤ اب وفا بن کر
کہ سانسیں جانے لگی ہیں
غزل
ان انکھوں سے کہہ دو
اب رونا چھوڑ دیں
ان زخموں سے کہہ دو
اب مرہم لگانا چھوڑ دیں
ان لفظوں سے کہہ دو
اب مسکرانا چھوڑ دیں
چھوڑ چلیں ہیں تیری دنیا ہم
اس دنیا سے کہہ دو
اب ستانا چھوڑ دیں
0 Comments