ان منافقوں کی بستی میں شاعری درد دل شاعری |
ان منافقوں کی بستی میں
کچھ خواب ہمارے بھی ٹوٹے ہیں
تیرے عہد وفا کے سب وعدے
ٹوٹے ہیں درخت سے گرتے پتوں کی طرح
نیند لے کر چلا گیا وہ شخص
جو خوابوں میں روز ملتا تھا
توڑ کے تیری سب قسمیں
چھوڑ چلے تیری دنیا ہم
نہ وفا تجھ سے ہوگی اے زندگی
ہم بے وفا لوگوں سے شاکر
نہ آنکھ روٸی نہ رونا آیا
تیری بے وفا جداٸی سے
نہ رو اے میرے ناداں دل
اس بے وفا کی جداٸی سے
تجھ جیت کر بھی ہم ہار گے
اے زندگی تجھ سے گلہ نیں
شکوہ کریں گے وہ کیسے ہم سے
درد لے کر جو چلے گے
تیری زلف کی زنجیر نے قید کر رکھا ہے
پر تو ہمارے بھی تھے شاکر
اے درد تجھ سے گلہ نیں
گزری ہے تیرے ساتھ زندگی
0 Comments