جانے تیرا حال کیسا ہو گا
درد میں گزری شام ہو گی
جانے سویرا کیسے ہو گا
تجھے بھول جاؤں کوئی دوا دے
قضا دے یا ادا دے شاکر
حوسن ہے جناب کا
جناب ہے گلاب کا
گلاب ہے کمال کا
میں غلام تیرے پیار کا
اب جو ملے پھر نہ جدا ہوں گے
وفا ہو گی اور ہم بے وفا ہوں گے
جدائی کرتی ہے اب وفا ہم سے
پاش رہتی ہے شفا بن کر شاکر
0 Comments