دل میں ایک آگ سی جلی ہے
نہ بجھی ہے نہ بجھائی ہے
پیار جلہ ہے یہ دل جلہ ہے
دل زخمی ہے نہ دوائی ہے
حال دوائی ہے خوب پٹائی ہے
نہ زخم روکا ہے نہ درد روکا ہے
یہ دل پاگل ہے پگلا پیار ہے
نہ سوئی ہے نہ سوائی ہے
دیکھا پیار نی روکا درد نی
حال دوائی ہے حال دوائی ہے
نہ عشق ہوا ہےنہ پیار ہوا ہے
نہ دل جلہ ہے نہ آگ جلی ہے
نہ زخم ہوا ہے نہ درد ہوا ہے
بس حال دوائی ہے حال دوائی ہے
نہ ہم پاگل ہوۓ نہ دل پاگل ہوا
آنکھ سوئی ہے خوب سوائی
دیکھا پیار ہے روکا درد ہے
نہ ساجن ہے نہ سجنی ہے
نہ صنم ہے نہ بلم ہے
نہ ساقی ہے نہ شراب ہے
نہ پی ہے نہ پوائی ہے
نہ نشا ہے بس حال دوائی ہے دوائی ہے
0 Comments